Free Translation Widget

Saturday, January 7, 2012

عبد المصطفٰے اور غلام نبی نام رکھنا


عبد المصطفٰے اور غلام نبی نام رکھنا
از: انصار احمد جامی نوری

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم  
دیوبندی کہتے ہیں کہ عبد المصطفی ، عبد النبی ، غلام رسول ، غلام نبی نام رکھنا شرک ہے ۔اہل سنّت و الجماعت یہ نام رکھنا جائز سمجھتے ہیں اور باعثِ برکات خیال کرتے ہیں کیونکہ اللہ تبارک وتعالیٰ کا فرمان ہے ::
 دیوبندی حضرات کے بھی بزرگ حاجی امداد اللہ مہاجر مکی اس آیت کریمہ پر فرماتے ہیں کہ ’’ چونکہ نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم واصلِ بحق ہیں، عباد اللہ کو عباد الرسول کہہ سکتے ہیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
 ۔ قُل یٰا عِبَادِ یَ الَّذِینَ اَسرَفُو٘ ا علٰے اَنفُسِھِم٘ ۔۔۔
مرجع ضمیر متکلم نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم ہیں ۔ ( امداد امشتاق صفحہ 93 )
مولوی اشرف علی تھانوی دیوبندی بھی اسی پر لکھتے ہیںکہ بھی انھیں معنی کا ہے آگے فرماتے ہیں ::
 لَا تَق٘نَطُو٘ا مِن٘ رَح٘مَۃِ اللّٰہِ اگر مرجع اُس کا اللہ ہوتا تو فرماتا مِن٘ رَح٘مَتِی٘ تاکہ مناسب عبادی ہوتی ہے ۔ (امداد المشتاق صفحہ 93 )
اعلیٰ حضرت مجدد دین و ملت مولانا الشاہ احمد رضا خاں فاضل بریلوی رضی اللہ عنہ نے اسی لیے کہا ہے : یٰا عبادی کہہ کہ ہم کو شاہ نے :: اپنا بندہ کرلیا پھر تجھ کو کیا
سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا عقیدہ ::
امیر المومنین خلیفہ دوم خلیفہ برحق سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ بھی اپنے آپ کو عبد المصطفیٰ کہلاتے تھے جیسا کہ روایت میں ہے ::
فَلَمَّا وَلّٰی عُمَرَب٘نِ ال٘خَطَّابِ خَطَبَ النَّاسَ عَلٰی مِن٘بَرِ رَسُو٘لِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَی٘ہِ وَسَلَّمَ حَمِدَاللّٰہَ وَاَث٘نٰی عَلَی٘ہِ ثُمَّ قَالَ یٰااَیُّھَاالنَّاسُ اِنِّی٘ قَد٘ عَلِم٘تُ اَنَّکُم٘ کُن٘تُم٘ تُو٘نِِسُو٘نَ مِن٘ شِدَّ ۃِِ وَّ غِل٘ظَۃِِ وَّ ذٰالِکَ اَنِّی٘ کُن٘تُ مَعَ رَسُو٘لِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَی٘ہِ وَسَلَّم وَکُن٘تُ عَب٘دُ ہٗ وَخَادِمُہٗ ۰
ترجمہ :: پس جب حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ خلیفہ مقرر ہوئے تو لوگوں کو آپ نے منبر رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پر خطبہ دیا اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی پھر آپ نے فرمایا :: اے لوگو ! میں جانتا ہوں کہ تم مجھ سے محبت رکھتے ہو اور یہ اس لیے کہ میں حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ رہا ہوں اور میں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا عبد بندہ اور آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا خادم ہوں ۔س ( کنزالعمال جلد 3 صفحہ 147 ۔حیواۃ الحیوان للدمیری جلد 1 ۔ازالۃ الخفاء للشاہ ولی اللہ الدہلوی جلد 2 صفحہ 63 )
محترم حضرات ! آپ نے دیکھا کہ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ جن کے بارے میں فخر الرسل ، ہادی السُبل حضرت محمد مصطفٰی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ::
 اِنَّ الشَّی٘طَانَ یَفِرُّ مِن٘ ظِلِّ عُمَرَ۰
ترجمہ :: بے شک شیطان حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سایہ سے بھاگتا ہے ۔
اس شان والے عمر فاروق رضی اللہ عنہ جن کو دیوبندی بھی جمعہ کے روز منبرِ رسول پر کھڑے ہو کر کہتے ہیں :: منبر و محراب کی زینت اور اسلام کی عزت حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ منبر رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پر کھڑے ہوکر ہزارہا صحابہ اور تابعین کے سامنے جن میں سیدنا حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ ، سیدنا حضرت علی المر تضیٰ رضی اللہ عنہ ، جیسی شخصیتیں بھی موجود ہوں ، حمد و ثنا کے بعد اپنی خلافت کے منصب پر جلوہ افروز ہوتے ہوئے فرماتے ہیں ، میں رسول پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا عبد ، بندہ اور خادم ہوں ۔ صحابہ کرام علیہم الرضوان میں سے کسی نے یہ نہ کہا کہ اے عمر فاروق ! تم نے شرک کیا ہے ( معاذاللہ )
سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا صحابہ اور تابعین کی موجودگی میں منبر رسول پر جلوہ افروز ہوتے ہوئے اپنے آپ کو عبد المصطفیٰ ، عبد النبی کہنا اور صحابہ کرام علیہم الرضوان کا اعتراض نہ کرنا یہ واضح دلیل ہے کہ جملہ صحابہ اور تابعین عظام اور حاضرین محفل اور تمام مومنین کا بھی یہی عقیدہ تھا اور اس نام اور اس نسبت کو وہ شرک نہیں سمجھتے تھے بلکہ ایسا عقیدہ رکھنے والے کو مومنِ کامل ہی سمجھتے تھے ۔ نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ::
 عَلَی٘کُم٘ بِسُنَّتِی٘ وَسُنَّۃِ ال٘خُل٘فَائِ الرَّشِدِی٘نَ ال٘مَھ٘دِ یَّی٘نَ
ترجمہ :: تم پر میری اور خلفاء راشدین جو ہدایت یافتہ ہیں کہ سنت لازم ہے ۔ ( مشکوٰۃ شریف ، ترمذی شریف جلد 2 صفحہ 92 ، ابن ماجہ شریف صفحہ 5 ، ابوداؤد شریف جلد 2 صفحہ 279 ، مسند دارمی صفحہ 26 ، مسند احمد جلد 4 صفحہ 27 ، مستدرک جلد 1 صفحہ 95 )
پس اس ارشاد نبوی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کو پیش نظر رکھتے ہوئے اور سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا سیدنا عثمان غنی ، سیدنا علی شیر خدا اور دیگر صحابی کرام اور تابعین عظام رضی اللہ عنہم کے سامنے ، عبد المصطفیٰ ، عبد النبی اپنے آپ کو قرار دینے کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اہل سنت و جماعت کے حضرات عبد المصطفیٰ اور عبد النبی نام رکھتے ہیں ، میرے اعلیٰ حضرت ، مجدد د دین و ملت مولانا الشاہ احمد رضا خاں بریلوی رضی اللہ عنہ کی جو مہر مبارک تھی آپ نے اُس مہر پر بھی عبد المصطفیٰ محمد احمد رضا خاں بریلوی لکھایا ہو اتھا ۔
علامہ ابو النور محمد بشیر صاحب کوٹلوی نے اسی لیے لکھا ہے
میرے عبد المصطفیٰ احمد رضا تیرا قلم
 دُشمنان مصطفی کے واسطے شمشیر ہے
دیوبندی اس نام کو شرک کہتے ہیں ، اہل سنت و جماعت اس نام کو رکھتے ہیں ۔ پس حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کا عبد المصطفیٰ ، عبد النبی کہلانے سے اظہر من الشمس ولامس ہے کہ اس کو شرک قرار دینے والے دیوبندی اہل سنت و جماعت نہیں۔

No comments:

Post a Comment

تبصرہ لکھیے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔